الأربعاء، 13 يناير 2016

Charity Expiates Sins

★★★SHARE NOW★★★
Charity Expiates Sins
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ فَأَصْبَحْتُ يَوْمًا قَرِيبًا مِنْهُ وَنَحْنُ نَسِيرُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ وَيُبَاعِدُنِي مِنَ النَّارِ . قَالَ " لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ عَظِيمٍ وَإِنَّهُ لَيَسِيرٌ عَلَى مَنْ يَسَّرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ تَعْبُدُ اللَّهَ وَلاَ تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلاَةَ وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ وَتَحُجُّ الْبَيْتَ " . ثُمَّ قَالَ " أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى أَبْوَابِ الْخَيْرِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ وَالصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ كَمَا يُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَ وَصَلاَةُ الرَّجُلِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ " . قَالَ ثُمَّ تَلاََ: ( تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ ) حَتَّى بَلَغَ: (يَعْمَلُونَ) ثُمَّ قَالَ " أَلاَ أُخْبِرُكَ بِرَأْسِ الأَمْرِ كُلِّهِ وَعَمُودِهِ وَذِرْوَةِ سَنَامِهِ " . قُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ . قَالَ " رَأْسُ الأَمْرِ الإِسْلاَمُ وَعَمُودُهُ الصَّلاَةُ وَذِرْوَةُ سَنَامِهِ الْجِهَادُ " . ثُمَّ قَالَ " أَلاَ أُخْبِرُكَ بِمَلاَكِ ذَلِكَ كُلِّهِ " . قُلْتُ بَلَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ فَأَخَذَ بِلِسَانِهِ قَالَ " كُفَّ عَلَيْكَ هَذَا " . فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَإِنَّا لَمُؤَاخَذُونَ بِمَا نَتَكَلَّمُ بِهِ فَقَالَ " ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ يَا مُعَاذُ وَهَلْ يَكُبُّ النَّاسَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ أَوْ عَلَى مَنَاخِرِهِمْ إِلاَّ حَصَائِدُ أَلْسِنَتِهِمْ
Narrated Mu'adh bin Jabal: "I accompanied the Prophet (ﷺ) on a journey. One day I was near him while we were moving so I said: 'O Messenger of Allah! Inform me about an action by which I will be admitted into Paradise, and which will keep me far from the Fire.' He said: 'You have asked me about something great, but it is easy for whomever Allah makes it easy: Worship Allah and do not associate any partners with Him, establish the Salat, give the Zakat, fast Ramadan and perform Hajj to the HOuse.' Then he said: 'Shall I not guide you to the doors of good? Fasting is a shield, and charity extinguishes sins like water extinguishes fire - and a man's praying in depths of the night.'" He said: "Then he recited: 'Their sides forsake their beds to call upon their Lord.' Until he reached: 'What they used to do.' [32:16-17] Then he said: 'Shall I not inform you about the head of the entire matter, and its pillar, and its hump?' I said: 'Of course O Messenger of Allah! He said: 'The head of the matter is Islam, and its pillar is the Salat, and its hump is Jihad.' Then he said: 'Shall I not inform you about what governs all of that?' I said: 'Of course O Messenger of Allah!'" He (ﷺ) said: "So he grabbed his tongue. He said 'Restrain this.' I said: 'O Prophet of Allah! Will we be taken to account for what we say?' He said: 'May your mother grieve your loss O Mu'adh! Are the people tossed into the Fire upon their faces, or upon their noses, except because of what their tongues have wrought.'"
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھا کہ ایک صبح میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب ہوگیا۔ ہم سب چل رہے تھے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! مجھے ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل اور جہنم سے دور کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے مجھ سے ایک بہت بڑی بات پوچھی ہے البتہ جس کے لئے اللہ تعالیٰ آسان فرما دے اس کے لئے آسان ہے اور وہ یہ کہ تم صرف اللہ ہی کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکوة دو، رمضان کے روزے رکھو اور بیت اللہ کا حج کرو پھر فرمایا کیا میں تمہیں خیر کا دروازہ نہ بتاؤں۔ روزہ ڈھال ہے اور صدقہ گناہوں کو اس طرح ختم کر دیتا ہے جیسے پانی آگ کو اور آدھی رات کو نماز پڑھنا (یعنی یہ بھی اور خیر ہے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی "تَتَجَافَی جُنُوبُهُمْ عَنْ الْمَضَاجِعِ سے يَعْمَلُونَ تک" 32۔ السجدہ : 16) (انکے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں اور اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں) یعملون تک یہ آیت پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں تمام امور کی جڑ اس کی بالائی چوٹی اور اس کی ریڑھ کی ہڈی نہ بتادوں؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں نہیں ! فرمایا اس کی جڑ اسلام، اس کی بالائی چوٹی نماز اور اس کی ریڑھ کی ہڈی جہاد ہے۔ پھر فرمایا کیا میں تمہیں ان سب کی جڑ کے بارے میں نہ بتاؤں میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زبان مبارک پکڑی اور فرمایا اسے اپنے اوپر روک رکھو۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا گفتگو کے بارے میں بھی ہمارا مواخذہ ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری ماں تم پر روئے اے معاذ ! کیا لوگوں کو دوزخ میں منہ یا نتھنوں کے بل زبان کے علاوہ بھی کوئی چیز گراتی ہے۔
[Jami At-Tirmidhi, Book on Faith, Hadith: 2616]
Chapter: What has been related about the Scaredness of Salat
Grade: Hasan

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق