الجمعة، 9 فبراير 2018

five are martyrs

Darussalam Publishers & Distributors
Daily Hadith – 153
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ وَجَدَ غُصْنَ شَوْكٍ عَلَى الطَّرِيقِ فَأَخَّرَهُ، فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ، فَغَفَرَ لَهُ۔ ثُمَّ قَالَ الشُّهَدَاءُ خَمْسَةٌ الْمَطْعُونُ، وَالْمَبْطُونُ، وَالْغَرِيقُ، وَصَاحِبُ الْهَدْمِ، وَالشَّهِيدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ۔ وَقَالَ " لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا لاَسْتَهَمُوا عَلَيْهِ۔ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَيْهِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا۔
Narrated Abu Hurairah: Allah's Messenger (peace be upon him) said: “While a man was going on a way, he saw a thorny branch and removed it from the way and Allah became pleased by his action and forgave him for that.” Then the Prophet (peace be upon him) said: “Five are martyrs: One who dies of plague, one who dies of an Abdominal disease, one who dies of drowning, one who is buried alive (and) dies and one who is killed in Allah's cause.” The Prophet (peace be upon him) further said: “If the people knew the reward for pronouncing the Adhan and for standing in the first row (in the congregational prayer) and found no other way to get it except by drawing lots they would do so, and if they knew the reward of offering the Zuhr prayer early (in its stated time), they would race for it and if they knew the reward for `Isha' and Fajr prayers in congregation, they would attend them even if they were to crawl.
ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص کسی راستہ میں چلا جارہا تھا کہ اس نے راستے میں کانٹوں کی ایک شاخ پڑی ہوئی دیکھی تو اس کو ہٹا دیا پس اللہ تعالیٰ نے اس کا ثواب اسے یہ دیا کہ اس کو بخش دیا پھر آپ نے فرمایا کہ شہید پانچ لوگ ہیں جو طاعون میں مرے جو پیٹ کے مرض میں مرے اور جو ڈوب کر مرے اور جو دب کر مرے اور جو اللہ کی راہ میں شہید ہوا اور آپ نے فرمایا کہ اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اذان دینے میں اور پہلی صف میں شامل ہونے میں کیا ثواب ہے اور پھر یہ نیک کام قرعہ ڈالے بغیر نصیب نہ ہو تو یقینا وہ اس پر قرعہ ڈالیں اور معلوم ہو جائے کہ سویرے نماز پڑھنے میں کیا فضیلت ہے تو بے شک اس کی طرف سبقت سے پڑھنے میں کس قدر ثواب ہے تو یقینا ان میں آکر شریک ہوں اگرچہ گھنٹوں کے بل چلنا پڑے۔
[Sahih Al-Bukhari, Book of Adhan (Call to Prayer), Hadith: 652, 653, 654]

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق