الأربعاء، 19 يونيو 2024

الحمدللہ ہمارا معیار قرآن ہے۔

 

الحمدللہ ہمارا معیار قرآن ہے۔
کیونکہ آپکی اور ہماری کتابیں غلط ہوسکتی ہیں لیکن یہ ہمارے ایمان کا حصّہ ہے کہ قرآن کبھی غلط نہیں ہوسکتا-
اگر اپ واقعی میں مسلمان ہیں اور اللہ کے قرآن پر اپ کا یقین کامل ہےتو یہ سمجھ لیں کہ وہ شخص مسلمان نہیں ہے جس کو ذرا سا بھی شک ہو کہ قران میں تحریف کی گئی ہے-
کیونکہ اللہ نے قران میں خود فرمایا ہے کہ وہ اس کی حفاظت کریں گے-
(ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں ۔)
( الحجر 15: 9)
قرآن ابوبکر رضی اللہ عنہ کو صحابی کہتا ہے۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
اور قرآن کہتا ہے کہ اللہ ابوبکر کے ساتھ ہے۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
(جب وہ دونوں غار میں تھے،
جب وہ اپنے صحابی (ابوبکر) سے کہہ رہا تھا کہ
”غم نہ کر، اللہ ہمارے ساتھ ہے"- )
[قرآن - التوبہ: 9:40]
قرآن اور اللہ کہتا ہے کہ نبی ﷺ کی تمام بیویاں مومنین کی مائیں ہیں (جن میں عائشہ رضی اللہ عنہ شامل ہیں) ۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
(اور نبی ﷺ کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں)
(سورہ احزاب 33:6)
جو شخص تمام امہات المومنین کو ماں جیسا احترام نہیں دیتا وہ مومن نہیں ہے(عائشہ رضی اللہ عنہا شامل ہیں)-
قرآن اور اللہ عائشہ رضی اللہ عنہ کی پاکیزگی کی گواہی دیتا ہے- لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
(جو لوگ یہ بہتان گھڑ لانے ہیں...........)
(سورہ نور : آیات 11-18)
قرآن انبیاء کی بیویوں کو اہلبیت کہہ رہا ہے۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
("نبیؐ کی بیویو، تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو نرم لہجے سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مُبتلا کوئی شخص لالچ میں پڑ جائے ، بلکہ صاف سیدھی بات کرو-
اپنے گھروں میں ٹِک کر رہو۔ اور سابق دَورِ جاہلیت کی سی سج دھج نہ دکھاتی پھرو۔ نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو اور اللہ اور اُس کے رسولؐ کی اطاعت کرو۔ اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ اہل بیت نبیؐ سے گندگی کو دور کرے اور تمہیں پوری طرح پاک کر دے-")
(سورۃ الاحزاب 33:32/33)
اور سورہ فتح میں اللہ تعالیٰ نے خاص فرمایا کہ میں بیت رضوان والوں سے راضی ہوں (حضرت ابوبکر، عمر، عثمان اور علی رضی اللہ عنہ شامل ہیں)۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے-
(جو لوگ تجھ سے بیعت کرتے ہیں وه یقیناً اللہ سے بیعت کرتے ہیں، ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے،)
(الفتح: 10)
(یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے راضی (خوش) ہوگیا جبکہ وه درخت تلے تجھ سے بیعت کر رہے تھے)
(الفتح: 18)
(وہ مہاجر و انصار جنہوں نے سب سے پہلے دعوت ایمان پر لبیک کہنے میں سبقت کی، نیز وہ جو بعد میں راستبازی کے ساتھ ان کے پیچھے آئے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے، اللہ نے ان کے لیے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہی عظیم الشان کامیابی ہے)
(التوبہ 9:100)
جنگ احد میں جس سے بھی کوئی غلطی ہوئی اللہ نے ان سب کو معاف کر دیا۔
لیکن کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کرتے جو قرآن اور اللہ ان کے بارے میں کہتا ہے۔
(اور اللہ نے یقینا اس وقت اپنا وعدہ پورا کردیا تھا جب تم دشمنوں کو اسی کے حکم سے قتل کر رہے تھے ، یہاں تک کہ جب تم نے کمزوری دکھائی اور حکم کے بارے میں باہم اختلاف کیا اور جب اللہ نے تمہاری پسندیدہ چیز تمہیں دکھائی تو تم نے ( اپنے امیر کا ) کہنا نہیں مانا ( ٤٩ ) تم میں سے کچھ لوگ وہ تھے جو دنیا چاہتے تھے ، اور کچھ وہ تھے جو آخرت چاہتے تھے پھر اللہ نے ان سے تمہارا رخ پھیر دیا تاکہ تمہیں آزمائے ۔ البتہ اب وہ تمہیں معاف کرچکا ہے ، اور اللہ مومنوں پر بڑا فضل کرنے والا ہے ۔)
(سورہ آل عمران 3:152)
کچھ لوگ ان سب آیات پر یقین نہیں کرتے بلکہ یہ لوگ اپنے طریقے سے ترجمہ اور تفسیر قرآن کرتے ہیں۔
میں ان سب کے ساتھ ہوں جن کے ساتھ الله اور الله کے رسولﷺ ہیں- کیا آپ بھی انکے ساتھ ہیں سوچ لیں?
عرض الترجمة
قد تكون صورة ‏نص‏
كل التفاعلات:
أنت و٦ أشخاص آخرين

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق