السبت، 19 أكتوبر 2019

(19)انيسویں پارے كا خلاصہ

IslamHouse.com - اردو - Urdu
کا سامنا کرنے سے پہلے ہی ہوشیار ہوجانا چاہیے۔
(2) جھٹلانے والی قوموں کو در پىش ہلاکت الہی کے بعص نمونے کا تذکرہ کرتے ہوئے قریش کو یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ اگر تم اپنی سرکشی پر اڑے رہے تو تمہارا بھی یہی انجام ہوگا۔
(3) کائنات کے اندر اللہ کی بعض نشانیوں کے ذریعہ اللہ تعالی کی وحدانیت پر استدلال كىا گیا ہے ،لہذا کائنات میں غور کركےاپنے ایمان میں اضافہ كریں۔
(4) سورہ الفرقان كے آخر میں بیان كردہ اللہ کے نیک بندوں کے اوصاف پڑھنے پر آپ کے دل میں کیا خیال آتا ہے؟کیا آپ نے بھی ان كے ہم مثل اوصاف پیدا كرنے كا عزم ركھتے ہیں۔
(26)سورۃالشعراء كے اہم موضوعات
(5) سورہ الشعراء کی شروعات میں اللہ تعالی نے مشرکین کی طرف سے نبی ﷺکی دعوت پر بے اعتنائی برتنے پر آپ کو تسلی دی ہے۔
(6) اس سورت میں رسول اللہ ﷺکو ثابت قدم رہنے کی خاطر متعدد قصے بیان ہوئے ہیں،اسی لئے ہر قصے کا خاتمہ فرمان باری تعالی:
﴿ ﮖ ﮗ ﮘ ﮙ ﮚ ﴾[الشعراء: 9]
” اور تیرا رب یقیناً وہی غالب اور مہربان ہے “۔لیکن پھر بھی اکثر مشرکین ایمان نہین لاتے ,اور اللہ تعالی ان پر عذاب نازل کرنے کی قدرت رکھتا ہے،اپنے رسولوں پر رحم کرنے والا اور انہیں ان کے دشمنوں پر غلبہ عطا كرنے والا ہے۔
(7) موسی علیہ السلام کے قصے میں مشکل ترین حالت میں اللہ پر اعتماد کی قوت ظاہر ہوتی ہے جیسا كہ موسی علیہ السلام نے فرمایا :
﴿ ﭚ ﭛﭜ ﭝ ﭞ ﭟ ﭠ ﴾[الشعراء: 62]
” (موسیٰ نے) کہا، ہرگز نہیں۔ یقین مانو، میرا رب میرے ساتھ ہے جو ضرور مجھے راه دکھائے گا “۔موسی علیہ السلام كے قول پر غور كرنے كے بعد معلوم ہوا كہ انہیں اللہ پر کیا ہی مکمل بھروسہ تھا۔
(8) قلب سلیم ہی انسان کیلئے بروز قیامت نفع بخش ہوگا،تو کیا ہم نے اپنے دلوں کو جانچا اىا وہ سلیم ہے یانہیں؟۔
(9) جب نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو اچھے کاموں کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا تو انھوں نے آپ کو سنگسار کرنے کی دھمکی دی،آج ہم معمولى سى بات سے پرىشان ہوجاتے ہیں،یقینا ہمارے اور ان کے طرىقہ تعامل مىں کافی فرق ہے۔
(10) ہود علیہ السلام نے اپنی قوم کو اللہ کی عطا کردہ نعمتیں یا دلائیں اور انہیں بتایا کہ ان نعمتوں کا شکر تقوی اختیار کرنے میں ہے۔
(11) اللہ كے نبی صالح علیہ السلام کے قصے میں حد سے تجاوز کرنے والے اور فسادیوں کی اطاعت نہ کرنے کی ہدایت ہے،لہذا ہمیں ان کے فتنوں سے محتاط ہونا چاہئے۔
(12) کسی انسان کا منکر(خلاف شريعت عمل) کی طرف داری کرنا انتہائی خطرناك معاملہ ہےگرچہ وه خود غلط کام انجام نہ دے، جیسا کہ لوط علیہ السلام کی بیوی کے انجام سے واضح ہے۔
(13) اللہ تعالی کی عبادت آپ اس انداز میں کریں کہ گویا آپ اللہ کو دیکھ رہے ہیں اگر ایسا نہ ہو تو یہ یقین رکھیں کہ اللہ آپ كو دیکھ رہا ہے،جیسا کہ شعیب علیہ السلام کے قصے سے ظاہر ہوتا ہے، اور سورہ الشعراء کے اختتامی آیت میں ہے: ﴿ ﮗ ﮘ ﮙ ﮚ﴾[الشعراء: 218]
” جو تجھے دیکھتا رہتا ہے جبکہ تو کھڑا ہوتا ہے “۔
(14) سورت کے اخیر میں قرآن کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے اور اللہ کی طرف بلانے کا حکم دیا گیا ہے۔
(27)سورۃالنمل كے اہم موضوعات
(15) سورہ النمل کی ابتدا میں چند ایسی صفات بیان کی گئی ہیں جن كے حاملین کیلئے قرآن ہدایت اور بشارت كاسبب ہے،لہذا آپ ان اعلی صفات کی جانچ کریں۔
(16) موسی علیہ السلام اور فرعون کے قصے میں اللہ کی نشانیوں کے جھٹلانے میں کبر و ظلم کا اثر صاف ظاہر ہے۔
(17) ہدہد پرندے کی امانت داری اور توحید باری تعالی کے تئیں اس کے حرص اور کفار کے پاس موجود دنیاوی نعمتوں سے نہ گھبرانے پر غور کریں,معلوم ہوکہ توحید وہ چیز ہے كہ انسان كو چھوڑیں جانور كی فطرت میں بھی توحید ہے۔
(18) سلیمان علیہ السلام اور قوم سبأ کے قصے میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ حکومت و جاگیرداری کو اللہ کی اطاعت یا نافرمانی میں كس طرح استعمال کیا جاتا ہے ۔
(19) صالح علیہ السلام کے قصے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ کے دشمن کتنی بھی چالبازیاں کریں اللہ انکے چالبازیوں کا ایسا جواب دیتا ہے کہ انہیں احساس تک نہیں ہوتا۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق