تمت مشاركة منشور من قبل Ikram Mohmmad.
Darussalam Publishers & Distributors
Daily Hadith – 115
عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ إِنَّمَا بَقَاؤُكُمْ فِيمَا سَلَفَ قَبْلَكُمْ مِنَ الأُمَمِ كَمَا بَيْنَ صَلاَةِ الْعَصْرِ إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ، أُوتِيَ أَهْلُ التَّوْرَاةِ التَّوْرَاةَ فَعَمِلُوا حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ النَّهَارُ عَجَزُوا، فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، ثُمَّ أُوتِيَ أَهْلُ الإِنْجِيلِ الإِنْجِيلَ فَعَمِلُوا إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ عَجَزُوا، فَأُعْطُوا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، ثُمَّ أُوتِينَا الْقُرْآنَ فَعَمِلْنَا إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ، فَأُعْطِينَا قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، فَقَالَ أَهْلُ الْكِتَابَيْنِ أَىْ رَبَّنَا أَعْطَيْتَ هَؤُلاَءِ قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، وَأَعْطَيْتَنَا قِيرَاطًا قِيرَاطًا، وَنَحْنُ كُنَّا أَكْثَرَ عَمَلاً، قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ أَجْرِكُمْ مِنْ شَىْءٍ قَالُوا لاَ، قَالَ فَهْوَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ
Narrated Salim bin `Abdullah: My father said: “I heard Allah’s Messenger (peace be upon him) saying: ‘The period of your stay as compared to the previous nations is like the period equal to the time between the ‘Asr prayer and sunset. The people of the Torah were given the Torah and they acted (upon it) till midday then they were exhausted and were given one Qirat (of gold) each. And then the people of the Gospel were given the Gospel and they acted (upon it) till the ‘Asr prayer then they were exhausted and were given one Qirat each. And then we were given the Qur’an and we acted (upon it) till sunset and we were given two Qirats each. On that the people of both the scriptures said: ‘O our Lord! You have given them two Qirats and given us one Qirat, though we have worked more than they.’ Allah said: ‘Have I usurped some of your right?’ They said: ‘No.’ Allah said: “That is my blessing I bestow upon whomsoever I wish.”
سالم بن عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تمہاری بقا ان امتوں کے مقابلہ میں جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں، ایسی ہے، جیسے نماز عصر سے لے کر غروب آفتاب تک کہ تورات والوں کو تورات دی گئی اور انہوں نے اس پر عمل کیا، یہاں تک کہ دوپہر کا وقت آگیا، تو وہ تھک گئے اور انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد انجیل والوں کو انجیل دی گئی اور انہوں نے عصر کی نماز تک کام کیا، پھر وہ تھک گئے، تو انہیں ایک ایک قیراط دے دیا گیا، اس کے بعد ہم لوگوں کو قرآن دیا گیا اور ہم نے غروب آفتاب تک کام کیا، تو ہمیں دو دو قیراط دئیے گئے، اس پر دونوں اہل کتاب نے کہا کہ اے ہمارے پروردگار تو نے لوگوں کو دو دو قیراط دئیے اور ہمیں ایک ہی قیراط دیا، حالانکہ ہم کام کے اعتبار سے زیادہ ہیں، اللہ عزوجل نے فرمایا کہ میں نے تمہاری مزدوری میں سے کچھ کم کیا؟ وہ بولے نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ میرا فضل ہے، جسے میں چاہتا ہوں دیتا ہوں۔
[Sahih Al-Bukhari, Book of Times of Prayer, Hadith: 557]
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق